شهید کی کتاب ولاها و ولایتها خلقت بشری میں ولایت کے مقام اور انسان کی هدایت میں اولیاءکے کردار کے بارے میں لکھی گئ ہےیہ کتاب سلیس اور ساده زبان میں ہونے کی وجه سے عام لوگوں خصوصا نوجوانوں اور جوانوں کے لیے بهت مفید هے اس کتاب میں شهید نے ولایت کے معنی اور اقسام کے بارے میں بحث کی ہے شهید کے نظریه کے اعتبار سے ہر انسان میں مثبت اور منفی دونوں ولایتوں کا ہونا ضروری ہے یعنی انسان اولیاء خدا سے محبت کرتا ہو اور دشمنان خدا سے نفرت کرتا ہو۔ اس کتاب میں سب سے پہلے شهید نے ولایت کا معنی بیان کیا ہےکہ ولاء، وَلايت، وِلايت، ولّی، مولی، اولی اوراس طرح کےدوسرے تمام الفاظ ماده ولی سے لے گئے هیں۔ اس کے بعد انهوں نے ولایت کی قسموں کو بیان کیا ہے که ولایت کلی طور سے مثبت اور منفی دو قسموں میں تقسیم ہوتی ہے اس کی بعد مثبت ولایت کی قسموں کو بیان کیا ہے که مثبت ولایت کی بھی کئ قسمیں هیں جیسے خاص مثبت ولا ء ، زعامت کی ولاء تصرف کی ولاء اسکے بعد ان ولایتوں کے معنی اور مصداق کو بیان فرمایا ہے مثبت ولایتوں کے بعد شهید نے منفی ولایتوں کے معنی اور مصداق کو بیان کیا ہےولایت کےبار ے میں یه مختصر کتاب بہت ہی مفید ہے ۔